جو حضرات اس بات کو جائز قرار نہیں دیتے۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الْغُلَامِ وَلَا وَصِيَّتُهُ وَلَا هِبَتُهُ وَلَا صَدَقَتُهُ وَلَا عَتَاقَتُهُ حَتَّى يَحْتَلِمَ
حسن بیان کرتے ہیں لڑکے کی طلاق، وصیت، ہبہ اور صدقہ کرنا اور آزاد کرنے کا حکم اس وقت تک درست نہیں ہوتا جب تک وہ بالغ نہ ہوجائے۔