وارث کے لئے وصیت کرنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ شُرَيْحٍ قَالَ لَا يَجُوزُ إِقْرَارٌ لِوَارِثٍ قَالَ و قَالَ الْحَسَنُ أَحَقُّ مَا جَازَ عَلَيْهِ عِنْدَ مَوْتِهِ أَوَّلَ يَوْمٍ مِنْ أَيَّامِ الْآخِرَةِ وَآخِرَ يَوْمٍ مِنْ أَيَّامِ الدُّنْيَا
شریح بیان کرتے ہیں وارث کے حق میں اقرار کرنا درست نہیں ہے۔ حسن فرماتے ہیں مرتے وقت جو آخرت کی زندگی کا پہلا دن ہے اور دنیا کی زندگی کا آخری دن ہے اس قت کی کہی ہوئی بات پوری کرنا زیادہ حق رکھتی ہے۔