جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو۔
راوی:
حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ سَأَلْتُ الْحَسَنَ وَمُحَمَّدًا عَنْ الرَّجُلِ يُوصِي إِلَى الرَّجُلِ قَالَا نَخْتَارُ أَنْ يَقْبَلَ
ایوب بیان کرتے ہیں میں نے حسن اور محمد سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرتا ہے تو ان دونوں نے یہ جواب دیا اس دوسرے شخص کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ چاہے تو اسے قبول کرلے۔