کفن پورے مال میں سے ہوگا۔
راوی:
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى عَنْ مُعَاذٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الْحَسَنِ فِي رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَكَ قِيمَةَ أَلْفَيْ دِرْهَمٍ وَعَلَيْهِ مِثْلُهَا أَوْ أَكْثَرُ قَالَ يُكَفَّنُ مِنْهَا وَلَا يُعْطَى دَيْنُهُ
حسن ارشاد فرماتے ہیں جو شخص فوت ہوجائے اور اس نے دو ہزار درہم چھوڑے ہوں اور اس پر اتنے ہی درہم یا اس سے زیادہ کی ادائیگی لازم ہو تو پہلے اس مال میں سے کفن دیا جائے گا اس کا قرض نہیں چکایا جائے گا۔