جب کوئی شخص اپنے ورثاء کو صدقے کے طور پر کوئی چیز دے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ إِذَا تَصَدَّقَ الرَّجُلُ عَلَى بَعْضِ وَرَثَتِهِ وَهُوَ صَحِيحٌ بِأَكْثَرَ مِنْ النِّصْفِ رُدَّ إِلَى الثُّلُثِ وَإِذَا أَعْطَى النِّصْفَ جَازَ لَهُ ذَلِكَ قَالَ سَعِيدٌ وَكَانَ قُضَاةُ أَهْلِ دِمَشْقَ يَقْضُونَ بِذَلِكَ
مکحول فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنے کسی ایک وارث کو صدقے کے طور پر کوئی چیز دے اور وہ اس وقت تندرست ہو اور وہ چیز اس کے نصف مال سے زیادہ ہو تو اسے ایک تہائی مال تک لایا جائے گا اور اگر وہ نصف دیدے تو یہ اس کے لئے جائز ہوگا۔ سعید بیان کرتے ہیں دمشق کے قاضی اس کے مطابق فتوی دیتے تھے۔