وصیت میں آغاز کس چیز سے کیا جائے۔
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ قَالَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ فِي الَّذِي يُوصِي بِعِتْقٍ وَغَيْرِهِ فَيَزِيدُ عَلَى الثُّلُثِ قَالَ بِالْحِصَصِ
عمرو بن دینار فرماتے ہیں جو شخص کسی کو آزاد کرے اور اس کے علاوہ دوسری وصیت کرے اور وہ ایک تہائی مال سے زیادہ ہوجائے تو ہر وصیت کے حصوں سے اعتبار ہوگا۔
عطاء بیان کرتے ہیں اہل مدینہ اس بارے میں ہم پر غالب آگئے ہیں وہ لوگ سب سے پہلے غلام آزاد کرتے ہیں