سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ وصیت کا بیان۔ ۔ حدیث 1053

جو حضرات وصیت کرنے کو پسند کرتے ہیں اور جو حضرات ناپسند کرتے ہیں۔

راوی:

حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ أَبِي حَبِيبَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ عَنْ رَجُلٍ جَعَلَ دَرَاهِمَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الَّذِي يَتَصَدَّقُ عِنْدَ مَوْتِهِ أَوْ يُعْتِقُ كَالَّذِي يُهْدِي بَعْدَ مَا شَبِعَ

ابوحبیبہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابودرداء سے ایسے شخص کے بارے میں پوچھا جو اپنے درہم اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے تو حضرت ابودرداء نے جواب دیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو شخص مرتے وقت صدقہ کرتا ہے یا کسی غلام کو آزاد کرتا ہے اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو خود سیر ہونے کے بعد باقی چیز کو صدقہ کردیتا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں