وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى قَالَ إِذَا اتَّهَمَ الْقَاضِي الْوَصِيَّ لَمْ يَعْزِلْهُ وَلَكِنْ يُوَكِّلُ مَعَهُ غَيْرَهُ وَهُوَ رَأْيُ الْأَوْزَاعِيِّ
یحیی بیان کرتے ہیں جب قاضی کسی وصی کے بارے میں مشکوک ہوجائے تو اسے معزول نہیں کرے گا بلکہ اس کے ہمراہ کسی دوسرے شخص کو اس کا وکیل مقرر کردے گا امام اوزاعی کی بھی یہی رائے ہے۔