وصیت سے رجوع کرنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ أَبَاهُ أَعْتَقَ رَقِيقًا لَهُ فِي مَرَضِهِ ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يَرُدَّهُمْ وَيُعْتِقَ غَيْرَهُمْ قَالَ فَخَاصَمُونِي إِلَى عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ فَأَجَازَ عِتْقَ الْآخِرِينَ وَأَبْطَلَ عِتْقَ الْأَوَّلِينَ
حضرت عمرو ارشاد فرماتے ہیں آدمی جو چاہے اپنی وصیت کو تبدیل کرسکتا ہے آخری وقت کی وصیت معتبر ہوتی ہے امام دارمی فرماتے ہیں اس روایت میں ہمام نامی راوی نے عمر نامی راوی سے نہیں سناہے ان دونوں کے درمیان قتادہ نامی راوی موجود ہے۔