وصی کے لئے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ وَصِيُّ الْيَتِيمِ يَأْخُذُ لَهُ بِالشُّفْعَةِ وَالْغَائِبُ عَلَى شُفْعَتِهِ
حسن فرماتے ہیں یتیم کا مال وصی اس کی طرف سے شفعہ وصول کرسکتا ہے جبکہ غیر موجود شخص کے شفعہ کا حق برقرار رہتا ہے۔