سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ وصیت کا بیان۔ ۔ حدیث 1025

تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔

راوی:

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ إِنَّ وَارِثِي كَلَالَةٌ فَأُوصِي بِالنِّصْفِ قَالَ لَا قَالَ فَالثُّلُثِ قَالَ لَا قَالَ فَالرُّبُعِ قَالَ لَا قَالَ فَالْخُمُسِ قَالَ لَا حَتَّى صَارَ إِلَى الْعُشْرِ فَقَالَ أَوْصِ بِالْعُشْرِ

علاء بن زیاد بیان کرتے ہیں ایک شخص نے حضرت عمر بن خطاب سے سوال کیا میرے وارث کلالہ ہیں کیا میں اپنے نصف مال کی وصیت کردوں انہوں نے جواب دیا نہیں اس نے دریافت کیا پھر ایک تہائی کی؟ انہوں نے جواب دیا نہیں پھر اس نے دریافت کیا چوتھائی تو انہوں نے جواب دیا نہیں اس نے دریافت کیا پھر پانچویں حصے کی؟ حضرت عمر نے فرمایا نہیں یہاں تک کہ جب اس نے دسویں حصے کا تذکرہ کیا تو حضرت عمر نے فرمایا تم دسویں حصے کی وصیت کردو۔

یہ حدیث شیئر کریں