سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ وصیت کا بیان۔ ۔ حدیث 1021

جو شخص ایک تہائی مال سے زیادہ وصیت کرے۔

راوی:

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِأَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ فَرَضِيَ الْوَرَثَةُ قَالَ هُوَ جَائِزٌ قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَجَزْنَاهُ يَعْنِي فِي الْحَيَاةِ

حسن فرماتے ہیں جو شخص اپنے ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کرے اور اس کے ورثاء اس سے راضی ہوں تو یہ جائز ہے۔ امام دارمی فرماتے ہیں (حدیث ٣٢٣٥ میں ورثاء کا یہ کہنا) ہم نے اسے جائز قرا ردیا تھا یعنی وصیت کرنے والے شخص کی زندگی میں جائز قرار دیا تھا ۔

یہ حدیث شیئر کریں