جو شخص ایک تہائی مال سے زیادہ وصیت کرے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ شُرَيْحٍ فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِأَكْثَرَ مِنْ ثُلُثِهِ قَالَ إِنْ أَجَازَتْهُ الْوَرَثَةُ أَجَزْنَاهُ وَإِنْ قَالَتْ الْوَرَثَةُ أَجَزْنَاهُ فَهُمْ بِالْخِيَارِ إِذَا نَفَضُوا أَيْدِيَهُمْ مِنْ الْقَبْرِ
قاضی شریح ایسے شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جو شخص اپنے ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کرے اگر اس کے ورثاء اس کی اجازت دیں تو ہم بھی اس کو جائز قرار دیں گے اور اگر ورثاء یہ کہیں کہ ہم نے اس کو جائز قرار دیا ہے تو ان ورثاء کو یہ اختیار ہوگا کہ جب وہ اس شخص کودفنادیں تو اس کو برقرار رہنے دیں یا نہ رہنے دیں۔