وصیت میں کلمہ شہادت پڑھنا اور کسی طرح کی بات کہنا مستحب ہے۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كُنَاسَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ عَلَى رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ يَعُودُهُ فَقَالَ أُوصِي قَالَ لَا لَمْ تَدَعْ مَالًا فَدَعْ مَالَكَ لِوَلَدِكَ
ہشام اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابوطالب اپنی قوم سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی عیادت کے لئے اس کے ہاں گئے اس نے دریافت کیا میں وصیت کردوں حضرت علی نے فرمایا نہیں۔ تم نے کوئی مال چھوڑا تو نہیں ہے جو تمہارا سارا مال ہے وہ تم اپنے بیٹے کے لئے رہنے دو۔