جو شخص فوت ہوجائے اور کسی عصبہ کو نہ چھوڑے۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ أَخْبَرَنِي سَهْمُ بْنُ يَزِيدَ الْحَمْرَاوِيُّ أَنَّ رَجُلًا تُوُفِّيَ وَلَيْسَ لَهُ وَارِثٌ فَكُتِبَ فِيهِ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ خَلِيفَةٌ فَكَتَبَ أَنْ اقْتَسِمُوا مِيرَاثَهُ عَلَى مَنْ كَانَ يَأْخُذُ مَعَهُمْ الْعَطَاءَ فَقُسِمَ مِيرَاثُهُ عَلَى مَنْ كَانَ يَأْخُذُ مَعَهُمْ الْعَطَاءَ فِي عِرَافَتِهِ
سہم بن یزید حمراوی بیان کرتے ہیں ایک شخص فوت ہوگیا اس کا کوئی وارث نہیں تھا اس کے بارے میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کو خط لکھا گیا وہ اس وقت خلیفہ تھے انہوں نے جواب دیا تم ان کی وراثت ان لوگوں میں تقسیم کردو جو اس کے ہمراہ مل کر سرکاری وظیفہ وصول کیا کرتے تھے تو اس شخص کی وراثت ان لوگوں میں تقسیم کردی گئی جو اس کے ہمراہ مل کر سرکاری وظیفہ وصول کیا کرتے تھے۔