سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 87

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ فَاطِمَةَ قَالَتْ يَا أَنَسُ كَيْفَ طَابَتْ أَنْفُسُكُمْ أَنْ تَحْثُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التُّرَابَ وَقَالَتْ يَا أَبَتَاهْ مِنْ رَبِّهِ مَا أَدْنَاهْ وَا أَبَتَاهْ جَنَّةُ الْفِرْدَوْسِ مَأْوَاهْ وَا أَبَتَاهْ إِلَى جِبْرِيلَ نَنْعَاهْ وَا أَبَتَاهْ أَجَابَ رَبًّا دَعَاهْ قَالَ حَمَّادٌ حِينَ حَدَّثَ ثَابِتٌ بَكَى و قَالَ ثَابِتٌ حِينَ حَدَّثَ أَنَسٌ بَكَى

حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ نے کہا اے انس رضی اللہ عنہ تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا کہ تم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو سیدہ فاطمہ نے یہ بھی کہا اے ابا جان۔ آپ اپنے پروردگار کے کتنے قریب ہیں۔ اے اباجان جنت الفردوس آپ کا ٹھکانہ ہے اے اباجان حضرت جبرائیل نے آپ کی وفات کی خبر دی تھی۔ اے اباجان آپ نے اپنے پروردگار کے بلاوے پر لبیک کہا۔ حماد بیان کرتے ہیں ثابت نے جب یہ حدیث بیان کی تو وہ رونے لگے ثابت بیان کرتے ہیں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے جب حدیث بیان کی تو وہ بھی رونے لگے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں