مستحاضہ کا غسل کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّمَا هِيَ فُلَانَةُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَمَرَهَا بِالْغُسْلِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَلَمَّا شَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهَا أَمَرَهَا أَنْ تَجْمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ وَبَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ وَتَغْتَسِلَ لِلْفَجْرِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد النَّاسُ يَقُولُونَ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ قَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ سُهَيْلَةُ بِنْتُ سَهْلٍ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں فلاں خاتون کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نماز کے وقت غسل کرنے کی ہدایت کی جب یہ بات اس کے لئے پریشانی کا باعث ہوئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ ہدایت کی کہ وہ ایک غسل کرنے کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیا کریں اور ایک مرتبہ ہی غسل کرنے کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرے اور فجر کے لئے پھر غسل کرے۔ امام دارمی فرماتے ہیں محدثین اس خاتون کا نام سہلہ بنت سہیل بیان کرتے ہیں جبکہ یزید بن ہارون نے اس کا سہیلہ بنت سہل نقل کیا ہے ۔