مستحاضہ کا غسل کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ ابْنَةَ جَحْشٍ اسْتُحِيضَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْغُسْلِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَإِنْ كَانَتْ لَتَدْخُلُ الْمِرْكَنَ وَإِنَّهُ لَمَمْلُوءٌ مَاءً فَتَنْغَمِسُ فِيهِ ثُمَّ تَخْرُجُ مِنْهُ وَإِنَّ الدَّمَ لَعَالِيهِ فَتُصَلِّي
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں جحش کی صاحبزادی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں استحاضہ کا شکار ہوئی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا وہ خاتون ٹب میں داخل ہوتی تھی جو پانی سے بھرا ہوا ہوتا تھا وہ خاتون اس میں غوطہ لگا کر باہر نکلتی تھی تو خون پانی پر غالب آچکا ہوتا تھا لیکن وہ خاتون نماز پڑھتی تھی۔