سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 745

زخمی کو جنابت لاحق ہونا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ بَلَغَنِي أَنَّ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ إِنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يُخْبِرُ أَنَّ رَجُلًا أَصَابَهُ جُرْحٌ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَصَابَهُ احْتِلَامٌ فَأُمِرَ بِالِاغْتِسَالِ فَمَاتَ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَتَلُوهُ قَتَلَهُمْ اللَّهُ أَلَمْ يَكُنْ شِفَاءَ الْعِيِّ السُّؤَالُ وَقَالَ عَطَاءٌ بَلَغَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ بَعْدَ ذَلِكَ فَقَالَ لَوْ غَسَلَ جَسَدَهُ وَتَرَكَ رَأْسَهُ حَيْثُ أَصَابَهُ الْجُرْحُ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک صاحب زخمی ہوگئے پھر انہیں احتلام ہوگیا تو انہیں غسل کرنے کا کہا گیا۔ تو ان کا انتقال ہوگیا جب اس کی اطلاع نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی تو آپ نے فرمایا لوگوں نے اسے قتل کردیا اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے ناراض ہوگیا۔ کیا (علم میں) آدمی کی شفا (صاحب علم) سے سوال کرنا نہیں ہے۔ عطاء کہتے ہیں مجھے اس روایت کا پتہ چلا ہے اس کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے بتایا اسے اپنا جسم دھو لینا چاہیے اور سر کا وہ حصہ چھوڑ دینا چاہیے تھا جہاں زخم لگا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں