وضو کرنے کی فضیلت
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ كُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَأَخَذَ مِنْهَا غُصْنًا يَابِسًا فَهَزَّهُ حَتَّى تَحَاتَّ وَرَقُهُ قَالَ أَمَا تَسْأَلُنِي لِمَ أَفْعَلُ هَذَا قُلْتُ لَهُ لِمَ فَعَلْتَهُ قَالَ هَكَذَا فَعَلَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ وَصَلَّى الْخَمْسَ تَحَاتَّتْ ذُنُوبُهُ كَمَا تَحَاتَّ هَذَا الْوَرَقُ ثُمَّ قَالَ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِلَى قَوْلِهِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ
ابوعثمان بیان کرتے ہیں میں حضرت سلمان فارسی کے ہمراہ ایک درخت کے نیچے موجود تھا انہوں نے خشک ٹہنی کو پکڑ کر جھٹکا دیا تو اس کے تمام پتے جھڑ گئے انہوں نے فرمایا کیا تم مجھ سے سوال نہیں کرو گے کہ میں نے ایسا کیوں کیا ہے؟ میں نے عرض کی آپ نے ایسا کیوں کیا انہوں نے جواب دیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے ایسا ہی کیا تھا اور پھر ارشاد فرمایا تھا جب مسلمان وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرنے کے بعد پانچ نمازیں ادا کرتا ہے تو اس کے گناہ اسی طرح جھڑ جاتے ہیں جیسے یہ پتے جھڑجاتے ہیں پھر آپ نے یہ تلاوت کی۔ "دن کے دو کناروں میں اور رات کے کچھ حصے میں نماز ادا کرو یہاں تک تلاوت کی یہ نصیحت حاصل کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔