سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 703

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سر کے مسح کے لئے نئے سرے سے پانی لیتے تھے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ وَاسِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِيِّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ بِالْجُحْفَةِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ ثَلَاثًا ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ حَتَّى أَنْقَاهُمَا ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِمَاءٍ غَيْرِ فَضْلِ يَدَيْهِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يُرِيدُ بِهِ تَفْسِيرَ مَسْحِ الْأَوَّلِ

حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی بیان کرتے ہیں میں نے جحفہ کے مقام پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا آپ نے کلی کی ناک میں پانی ڈالا اور پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا پھر دونوں بازو کو تین مرتبہ دھویا اور پھر سر کا مسح کیا اور پھر دونوں پاؤں دھوئے انہیں اچھی طرح صاف کیا آپ نے بازوؤں کے دھوئے ہوئے پانی کے علاوہ پانی سے سر کا مسح کیا۔ امام دارمی فرماتے ہیں راوی کی مراد ہے وہ اس آخری جملے کے ذریعے پہلے والے مسح کی وضاحت کرنا چاہتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں