سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 672

پتھروں سے استنجا کرنا۔

راوی:

حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَنَا لَكُمْ مِثْلُ الْوَالِدِ لِلْوَلَدِ أُعَلِّمُكُمْ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا وَإِذَا اسْتَطَبْتَ فَلَا تَسْتَطِبْ بِيَمِينِكَ وَكَانَ يَأْمُرُنَا بِثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ وَيَنْهَى عَنْ الرَّوْثِ وَالرِّمَّةِ قَالَ زَكَرِيَّا يَعْنِي الْعِظَامَ الْبَالِيَةَ

حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں نبی نے ارشاد فرمایا میں تمہارے لئے اس طرح ہوں جس طرح اولاد کے لئے والد ہوتا ہے میں تمہیں تعلیم دیتا ہوں کہ استنجا کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرو اور جب تم استنجاء کرنے لگو تو وہ دائیں ہاتھ سے استنجا نہ کرنا۔ راوی کہتے ہیں آپ ہمیں تین پتھر استعمال کرنے کی ہدایت کیا کرتے تھے اور ہڈی اور رمہ استعمال کرنے سے منع کرتے تھے امام دارمی فرماتے ہیں زکریا بیان کرتے ہیں رمہ سے مراد خراب ہڈی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں