سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 67

مردوں کے کلام کرنے کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو جو عزت عطا کی۔

راوی:

أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو اللَّيْثِيُّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ الْهَدِيَّةَ وَلَا يَقْبَلُ الصَّدَقَةَ فَأَهْدَتْ لَهُ امْرَأَةٌ مِنْ يَهُودِ خَيْبَرَ شَاةً مَصْلِيَّةً فَتَنَاوَلَ مِنْهَا وَتَنَاوَلَ مِنْهَا بِشْرُ بْنُ الْبَرَاءِ ثُمَّ رَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذِهِ تُخْبِرُنِي أَنَّهَا مَسْمُومَةٌ فَمَاتَ بِشْرُ بْنُ الْبَرَاءِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا حَمَلَكِ عَلَى مَا صَنَعْتِ فَقَالَتْ إِنْ كُنْتَ نَبِيًّا لَمْ يَضُرَّكَ شَيْءٌ وَإِنْ كُنْتَ مَلِكًا أَرَحْتُ النَّاسَ مِنْكَ فَقَالَ فِي مَرَضِهِ مَا زِلْتُ مِنْ الْأَكْلَةِ الَّتِي أَكَلْتُ بِخَيْبَرَ فَهَذَا أَوَانُ انْقِطَاعِ أَبْهَرِي

ابوسلمہ بیان کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تحفے کے طور پر پیش کی جانے والی چیز کھالیتے تھے البتہ صدقہ قبول نہیں کرتے خیبر میں رہنے والے یہودیوں میں سے ایک عورت نے تحفے کے طور پر آپ کو ایک بکری بھیجی جو بھنی ہوئی آپ نے اسے کھانا شروع کیا آپ کے ہمراہ بشر بن براء نے بھی کھانا شروع کیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک کھینچ لیا اور ارشاد فرمایا اس گوشت نے مجھے بتلایا ہے اس میں زہر ملا ہوا ہے ۔ (راوی بیان کرتے ہیں) بشر تو فوت ہوگئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کی طرف پیغام بھیجا کہ تم نے ایسا کیوں کیا اس عورت نے جواب دیا کہ اگر آپ نبی ہوں گے تو آپ کو کوئی چیز نقصان نہ پہنچا سکے گی اور اگر آپ بادشاہ ہوں گے تو میں لوگوں کو آپ سے نجات دلوا دوں گی۔ (راوی بیان کرتے ہیں) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی مرگ وفات کے درمیان فرمایا تھا کہ میں نے خیبر میں جو گوشت کھایا تھا اس کا اثر ابھی تک باقی ہے اور اس کی وجہ سے مجھے اپنی رگیں کٹتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں