سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 22

درختوں ، جانوروں اور جنات کا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا اور اس کے ذریعے اللہ نے اپنے نبی کو جو عزت عطا کی اس کا بیان۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شِمْرِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَيْنَةَ أَوْ جُهَيْنَةَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ فَإِذَا هُوَ بِقَرِيبٍ مِنْ مِائَةِ ذِئْبٍ قَدْ أَقْعَيْنَ وُفُودُ الذِّئَابِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرْضَخُوا لَهُمْ شَيْئًا مِنْ طَعَامِكُمْ وَتَأْمَنُونَ عَلَى مَا سِوَى ذَلِكَ فَشَكَوْا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَاجَةَ قَالَ فَآذِنُوهُنَّ قَالَ فَآذَنُوهُنَّ فَخَرَجْنَ وَلَهُنَّ عُوَاءٌ

شمر بن عطیہ بیان کرتے ہیں کہ مزینہ قبیلے یا جہینہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک صحابی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز ادا کی اس وقت وہاں سو بھیڑیے موجود تھے جنہوں نے اپنے نمائندوں کے طور پر کچھ بھیڑیوں کو بھیجا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے ارشاد فرمایا تم اپنے کھانے میں سے انہیں کچھ کھانے کو دے دیا کرو تم ان کے حملے سے محفوظ رہوگے۔ ان بھیڑیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی ضرورت کی درخواست پیش کی تھی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی وہ ضرورت پوری کردی راوی کا بیان ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی ضرورت پوری کردی تو وہ بھیڑیے آوازیں نکالتے ہوئے چلے گئے۔

یہ حدیث شیئر کریں