جن حضرات نے کھڑے ہو کر پینے کو مکروہ قرار دیا ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي زِيَادٍ الطَّحَّانِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ رَآهُ يَشْرَبُ قَائِمًا قِئْ قَالَ لِمَ قَالَ أَتُحِبُّ أَنْ تَشْرَبَ مَعَ الْهِرِّ قَالَ لَا قَالَ فَقَدْ شَرِبَ مَعَكَ شَرٌّ مِنْهُ الشَّيْطَانُ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کھڑے ہو کر پیتے دیکھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم قے کردو اس نے عرض کی وہ کس لئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ بلی کے ہمراہ پانی پیو؟ اس نے جواب دیا نہیں آپ نے فرمایا تمہارے ساتھ اس نے پانی پیا ہے جو بلی سے زیادہ برا ہے یعنی شیطان۔