سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1976

ولیمہ کا بیان۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ الثَّقَفِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ ثَقِيفَ أَعْوَرَ قَالَ كَانَ يُقَالُ لَهُ مَعْرُوفٌ أَيْ يُثْنَى عَلَيْهِ خَيْرٌ إِنْ لَمْ يَكُنْ اسْمُهُ زُهَيْرَ بْنَ عُثْمَانَ فَلَا أَدْرِي مَا اسْمُهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْوَلِيمَةُ أَوَّلَ يَوْمٍ حَقٌّ وَالثَّانِيَ مَعْرُوفٌ وَالثَّالِثَ سُمْعَةٌ وَرِيَاءٌ قَالَ قَتَادَةُ وَحَدَّثَنِي رَجُلٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ دُعِيَ أَوَّلَ يَوْمٍ فَأَجَابَ وَدُعِيَ الْيَوْمَ الثَّانِيَ فَأَجَابَ وَدُعِيَ الْيَوْمَ الثَّالِثَ فَحَصَبَ الرَّسُولَ وَلَمْ يُجِبْهُ وَقَالَ أَهْلُ سُمْعَةٍ وَرِيَاءٍ

ثقیف قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک کانے صاحب جنہیں معروف کہا جاتا تھا یعنی بھلائی کے حوالے سے ان کی تعریف کی جاتی تھی اگر ان کا نام زبیر بن عثمان نہیں تھا تو پھر مجھے معلوم نہیں کہ ان کا نام کیا ہے ۔ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا رخصتی سے اگلے دن ولیمہ کرنا حق ہے اس سے اگلے دن مناسب ہے اور تیسرے دن دکھاوا ہے اور ریاکاری ہے۔ قتادہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے سعید بن مسیب کے حوالے سے یہ بات بتائی کہ جب انہیں رخصتی سے اگلے دن دعوت دی جاتی تو وہ اسے قبول کرلیتے جب اس سے اگلے دن دی جاتی اسے بھی قبول کرلیتے لیکن جب تیسرے دن کی دعوت دی جاتی تو وہ پیغام رساں کو کنکریاں مارتے ہوئے دعوت قبول نہ کرتے اور اس سے فرماتے یہ دکھاوا کرنے والے لوگ ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں