فرع اور عتیرہ کا حکم ۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ عَنْ وَكِيعِ بْنِ حُدُسٍ عَنْ أَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ لَقِيطِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا نَذْبَحُ فِي رَجَبٍ فَمَا تَرَى قَالَ لَا بَأْسَ بِذَلِكَ قَالَ وَكِيعٌ لَا أَدَعُهُ أَبَدًا
حضرت ابورزین بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی یا رسول اللہ ہم لوگ رجب کے مہینے میں بھی قربانی کرتے ہیں اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں ہے اس حدیث کے ایک راوی وکیع کہتے ہیں میں اس عمل کو کبھی ترک نہیں کروں گا۔