حطیم بیت اللہ کا حصہ ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْجَدْرِ أَمِنَ الْبَيْتِ هُوَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَمَا لَهُمْ لَمْ يُدْخِلُوهُ فِي الْبَيْتِ فَقَالَ إِنَّ قَوْمَكِ قَصَّرَتْ بِهِمْ النَّفَقَةُ قُلْتُ فَمَا شَأْنُ بَابِهِ مُرْتَفِعًا قَالَ فَعَلَ ذَلِكَ قَوْمُكِ لِيُدْخِلُوا مَنْ شَاءُوا وَيَمْنَعُوا مَنْ شَاءُوا وَلَوْلَا أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ فَأَخَافُ أَنْ تُنْكِرَ قُلُوبُهُمْ لَعَمَدْتُ إِلَى الْحِجْرِ فَجَعَلْتُهُ فِي الْبَيْتِ وَأَلْزَقْتُ بَابَهُ بِالْأَرْضِ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حطیم کے بارے میں دریافت کیا کیا یہ بیت اللہ کا حصہ ہے آپ نے جواب دیا ہاں میں نے دریافت کیا ان لوگوں نے اس حصے کو بیت اللہ میں شامل کیوں نہیں کیا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری قوم کے پاس خرچ کم ہوگیا تھا میں نے دریافت کیا ان لوگوں نے اس کا دروازہ اونچا کیوں رکھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری قوم نے ایسا اس لئے کیا کیونکہ وہ جسے چا ہے اندر داخل ہونے دیں اور جسے چاہیں اندر داخل نہ ہونے دیں اگر تمہاری قوم زمانہ جاہلیت نئی نئی چھوڑ کر مسلمان نہ ہوئی ہوتی اور مجھے یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ ان کے دل منکر ہوجائیں گے تو میں حطیم کو بیت اللہ میں شامل کرتا اور اس کا دروازہ زمین کے ساتھ ملا دیتا۔