سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان۔ ۔ حدیث 1770

تین مرتبہ رمل کرنا اور چار مرتبہ چل کر گزرنا

راوی:

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا طَافَ بِالْبَيْتِ الطَّوَافَ الْأَوَّلَ خَبَّ ثَلَاثَةً وَمَشَى أَرْبَعَةً وَكَانَ يَسْعَى بِبَطْنِ الْمَسِيلِ إِذَا سَعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَقُلْتُ لِنَافِعٍ أَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَمْشِي إِذَا بَلَغَ الرُّكْنَ الْيَمَانِيَ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ يُزَاحَمَ عَلَى الرُّكْنِ فَإِنَّهُ كَانَ لَا يَدَعُهُ حَتَّى يَسْتَلِمَهُ

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب بیت اللہ کا پہلی مرتبہ طواف کیا تو تین چکروں میں آپ دوڑ کر گزرے اور چار چکروں میں عام رفتار سے چلے جب آپ صفا اور مروہ کی سعی کرتے ہوئے درمیان میں پہنچے تو آپ دوڑ کر گزرے۔ راوی کہتے ہیں میں نے نافع سے دریافت کیا حضرت عبداللہ جب رکن یمانی کے پاس پہنچتے تو کیا وہ چلنا شروع کردیتے تھے انہوں نے جواب دیا نہیں البتہ جب رکن کے پاس ہجوم زیادہ ہوتا تھا تو چلتے تھے۔ کیونکہ وہ رکن کے استلام کے بغیر آگے نہیں جاتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں