حجر اسود کے استلام کی فضیلت
راوی:
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَبْعَثَنَّ اللَّهُ الْحَجَرَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَهُ عَيْنَانِ يُبْصِرُ بِهِمَا وَلِسَانٌ يَنْطِقُ بِهِ يَشْهَدُ عَلَى مَنْ اسْتَلَمَهُ بِحَقٍّ قَالَ سُلَيْمَانُ لِمَنْ اسْتَلَمَهُ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ جب حجر اسود کو لائے گا تو اس کی دو آنکھیں ہوںگی جس کے ذریعے وہ دیکھ رہا ہوگا اور ایک زبان ہوگی جس کے ذریعے وہ بولے گا اور وہ ہر اس شخص کے بارے میں گواہی دے گا جس نے اس کا استلام کیا تھا۔ ایک روایت میں الفاظ کچھ مختلف تھے۔