مرحوم شخص کی طرف سے حج کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ مَوْلَى ابْنِ الزُّبَيْرِ يُقَالُ لَهُ يُوسُفُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَوْ الزُّبَيْرُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ قَالَتْ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَحُجَّ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَى أَبِيكَ دَيْنٌ فَقَضَيْتَهُ عَنْهُ قُبِلَ مِنْهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ اللَّهُ أَرْحَمُ حُجَّ عَنْ أَبِيكَ
حضرت سودہ بنت زمعاء بیان کرتی ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی میرے والد بوڑھے ہوچکے ہیں وہ حج نہیں کرسکتے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تمہارا کیا خیال ہے اگر تمہارے والد کے ذمہ کوئی قرض ہوتا تو کیا تم ان کی طرف سے ادا کردیتے اور کیا وہ ان کی طرف سے قبول ہوجاتا اس نے عرض کی جی ہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ رحم کرنے والا ہے تم اپنے والد کی طرف سے حج کرلو۔