جب کوئی شخص سفر کے دوران اپنے گھر سے نکلے تو کس وقت روزہ رکھنا ختم کرے
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ كُلَيْبَ بْنَ ذُهْلٍ الْحَضْرَمِيَّ أَخْبَرَهُ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ رَكِبْتُ مَعَ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ سَفِينَةً مِنْ الْفُسْطَاطِ فِي رَمَضَانَ فَدَفَعَ فَقَرَّبَ غَدَاءَهُ ثُمَّ قَالَ اقْتَرِبْ فَقُلْتُ أَلَسْتَ تَرَى الْبُيُوتَ فَقَالَ أَبُو بَصْرَةَ أَرَغِبْتَ عَنْ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عبید بن جبیر بیان کرتے ہیں میں رمضان کے مہینے میں "فسطاط" کے مقام سے ایک کشتی میں حضرت ابوبصرہ غفاری کے ہمراہ سوار ہوا انہوں نے کھانا آگے رکھا اور بولے آگے آجاؤ میں نے کہا ابھی تو آپ کو اپنے گھر نظر آرہے ہیں تو حضرت ابوبصرہ نے فرمایا کیا تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی روگردانی کرنا چاہتے ہو۔