آسمان (یعنی بارش) سے سیراب ہونے والی اور اونٹنیوں کے ذریعے پانی لا کر سیراب کی جانے والی زمین میں عشر کی ادائیگی لازم ہوگی۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ فَأَمَرَنِي أَنْ آخُذَ مِنْ الثِّمَارِ مَا سُقِيَ بَعْلًا الْعُشْرَ وَمَا سُقِيَ بِالسَّانِيَةِ فَنِصْفَ الْعُشْرِ
حضرت معاذ بیان کرتے ہں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن بھیجا تو آپ نے مجھے یہ ہدایت کی کہ زمینوں کو قدرتی طور پر پانی سے سیراب کیا جاتا ہے ان کے پھلوں میں سے دسواں حصہ وصول کرو اور جنہیں اونٹنیوں کے ذریعے پانی لا کر سیراب کیا جاتا ہے ان سے نصف عشر وصول کرو۔