سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ زکوة کا بیان ۔ حدیث 1567

بکریوں کی زکوۃ

راوی:

أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ صَدَقَةَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ الصَّدَقَةَ فَكَانَ فِي الْغَنَمِ فِي كُلِّ أَرْبَعِينَ سَائِمَةً شَاةٌ إِلَى عِشْرِينَ وَمِائَةٍ فَإِذَا زَادَتْ فَفِيهَا شَاتَانِ إِلَى مِائَتَيْنِ فَإِذَا زَادَتْ فَفِيهَا ثَلَاثُ شِيَاهٍ إِلَى ثَلَاثِ مِائَةٍ فَإِذَا زَادَتْ شَاةً لَمْ يَجِبْ فِيهَا إِلَّا ثَلَاثُ شِيَاهٍ حَتَّى تَبْلُغَ أَرْبَعَ مِائَةٍ فَإِذَا بَلَغَتْ أَرْبَعَ مِائَةِ شَاةٍ فَفِي كُلِّ مِائَةٍ شَاةٌ وَلَا تُؤْخَذُ فِي الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ وَلَا ذَاتُ عَوَارٍ وَلَا ذَاتُ عَيْبٍ

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے زکوۃ کی حد مقرر کی ہے جنگل میں چرنے والی چالیس سے ایک سوبیس بکریوں تک ایک بکری زکوۃ کے طور پر ادا کی جائے گی۔ اگر ان کی تعداد زیادہ ہو تو دو سو تک میں دو بکریاں دی جائیں گی۔ اگر اس سے بھی زیادہ ہو تو تین سوتک میں تین بکریاں دی جائیں گی اگر اس سے بھی زیادہ ہوجائیں تو تین بکریاں رہیں گی۔ یہاں تک کہ ان کی تعداد چارسو ہوجائے جب ان کی تعداد چارسو ہوجائے پھر ہر سو میں ایک بکری دینا ہوگی زکوۃ میں کوئی ایسی بکری وصول نہیں کی جائے گی جو کمزور ہو کانی ہو اور عیب دارہو۔

یہ حدیث شیئر کریں