نماز عید سے پہلے یا اس کے بعد کوئی اور نوافل وغیرہ نہیں پڑھے جائیں گے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ تَقُولُ بِهَذَا قَالَ لِي وَأَوْمَأَ إِي نَعَمْ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر کے دن تشریف لے گئے تو آپ نے دو رکعت پڑھائیں آپ نے ان دو رکعت سے پہلے یاان کے بعد کوئی اور نماز نہیں ادا کی۔ امام ابومحمد دارمی سے دریافت کیا گیا کیا آپ اس حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں تو انہوں نے اشارہ کے ذریعے جواب دیا جی ہاں۔