سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1458

نماز میں کسی اضافے کی وجہ سے سجدہ سہو کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ وَقَامَ إِلَى خَشَبَةٍ مُعْتَرِضَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا قَالَ يَزِيدُ وَأَرَانَا ابْنُ عَوْنٍ وَوَضَعَ كَفَّيْهِ إِحْدَاهُمَا عَلَى ظَهْرِ الْأُخْرَى وَأَدْخَلَ أَصَابِعَهُ الْعُلْيَا فِي السُّفْلَى وَاضِعًا وَقَامَ كَأَنَّهُ غَضْبَانُ قَالَ فَخَرَجَ السَّرَعَانُ مِنْ النَّاسِ وَجَعَلُوا يَقُولُونَ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَلَمْ يَتَكَلَّمَا وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ طَوِيلُ الْيَدَيْنِ يُسَمَّى ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ الصَّلَاةَ أَمْ قُصِرَتْ فَقَالَ مَا نَسِيتُ وَلَا قُصِرَتْ الصَّلَاةُ فَقَالَ أَوَ كَذَلِكَ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَرَجَعَ فَأَتَمَّ مَا بَقِيَ ثُمَّ سَلَّمَ وَكَبَّرَ فَسَجَدَ طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَكَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ مَا سَجَدَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَانْصَرَفَ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب یا عشاء کی نماز میں کوئی نماز پڑھائی آپ نے دو رکعت ادا کرنے کے بعد سلام پھیر دیا پھر آپ مسجد میں چوڑائی کی سمت میں رکھی ہوئی لکڑی کے پاس کھڑے ہوئے آپ نے اپنا دست مبارک اس پر رکھا۔ راوی بیان کرتے ہیں ہمارے استاد نے ایسا کر کے دکھایا پھر آپ نے دونوں ہاتھوں میں سے ایک دوسرے کی پشت پر رکھا اوپر والے ہاتھ کی انگلیوں کو نیچے والے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کردیا اور یوں کھڑے ہوئے جیسے آپ غصے کے عالم میں ہوں لوگوں میں سے جلد باز لوگ مسجد سے نکل گئے اور کہنے لگے کہ نماز مختصر ہوگئی ہے حاضرین میں سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر بھی موجود تھے ان حضرات نے کوئی بات نہیں کی حاضرین میں سے ایک صاحب جن کے ہاتھ لمبے تھے انہیں ہاتھوں والا کہا جاتا تھا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا آپ نماز میں بھول گئے ہیں یا وہ مختصر ہوگئی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہ میں بھولا ہوں اور نہ نماز مختصر ہوگئی ہے پھر آپ نے دریافت کیا کہ ایسا ہی ہے لوگوں نے عرض کی جی ہاں راوی بیان کرتے ہیں پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئے آپ نے باقی نماز مکمل کی پھر سلام پھیرا پھر تکبیر کہہ طویل سجدہ کیا پھر اپنا سر مبارک اٹھایا اور تکبیر کہہ کر پہلے سجدے کی مانند سجدہ کیا پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور نماز ختم کی۔

یہ حدیث شیئر کریں