ام القرآن (یعنی سورت فاتحہ) ہی سبع مثانی ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ ثُمَّ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكَ سُورَةً أَعْظَمَ سُورَةٍ مِنْ الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَهِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُمْ
ابوسعید بن معلی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور دریافت کیا کہ کیا اللہ نے یہ ارشاد نہیں فرمایا اے ایمان والو جب اللہ اور اس کا رسول تمہیں بلائے تو تم ان کو جواب دو پھر آپ نے ارشاد فرمایا کہ کیا میں تمہیں اس سورت کی تعلیم نہ دوں جو قرآن کی سب سے عظیم سورت ہے میں مسجد سے نکلنے سے پہلے ایسا کروں گا پھر جب آپ نے مسجد سے تشریف لے جانے کا ارادہ کیا تو فرمایا الحمدللہ رب العالمین۔ ہی وہ سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے جو تمہیں عطا کیا گیا ہے۔