فجر اور عصر کی نماز کی فضیلت
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فَهُوَ فِي جِوَارِ اللَّهِ فَلَا تُخْفِرُوا اللَّهَ فِي جَارِهِ وَمَنْ صَلَّى الْعَصْرَ فَهُوَ فِي جِوَارِ اللَّهِ فَلَا تُخْفِرُوا اللَّهَ فِي جَارِهِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد إِذَا أُمِّنَ وَلَمْ يَفِ فَقَدْ غَدَرَ وَأَخْفَرَ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص صبح کی نماز ادا کرتا ہے وہ اللہ کی امان میں رہتا ہے تم اللہ کی امان کو خرب کرنے کی کوشش نہ کرو اور جو شخص عصر کی نماز ادا کرتا ہے وہ اللہ کی امان میں چلاجاتا ہے تم اللہ کی امان کو خراب کرنے کی کوشش نہ کرو۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے جب وہ امان میں چلا گیا ہے اور اب (کسی سے کیا ہوا کوئی عہد) پورا نہیں کرتا تو وہ وعدے کی خلاف ورزی کرتا ہے اور بدعہدی کرتا ہے۔