سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1380

نمازی کے آگے سے گزرنا مکروہ ہے۔

راوی:

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَرْسَلَنِي أَبُو جُهَيْمٍ الْأَنْصَارِيُّ إِلَى زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَسْأَلُهُ مَا سَمِعَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الَّذِي يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَأَنْ يَقُومَ أَحَدُكُمْ أَرْبَعِينَ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي قَالَ فَلَا أَدْرِي سَنَةً أَوْ شَهْرًا أَوْ يَوْمًا

بسر بن سعید بیان کرتے ہیں حضرت ابوجہیم انصاری نے مجھے حضرت زید بن خالد جہنی کی خدمت میں بھیجا تاکہ میں ان سے اس حدیث کے بارے میں دریافت کروں جو نمازی کے آگے گزرنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی سنی ہے تو حضرت زید بن خالد نے بتایا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایسے شخص کا چالیس تک ٹھہرے رہنا بہتر ہے بجائے اس کے کہ وہ نمازی کے آگے سے گزر جائے۔ راوی کہتے ہیں یہ مجھے پتا نہیں کہ چالیس سال مراد ہے، چالیس ماہ مراد ہیں یا چالیس دن۔

یہ حدیث شیئر کریں