نماز کے دوران جماہی لینا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَثَاءَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَشُدَّ يَدَهُ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يَعْنِي عَلَى فِيهِ
عبدالرحمن بن ابوسعید رضی اللہ عنہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جب کسی شخص کو جمائی آجائے تو اپنا ہاتھ آگے رکھ لے کیونکہ شیطان اندرچلاجاتا ہے۔ امام محمد دارمی فرماتے ہیں یعنی اس شخص کے منہ کے اندر چلا جاتا ہے۔