سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1332

گھر میں نماز پڑھ لینے کے بعد دوبارہ وہی نماز باجماعت ادا کرنا۔

راوی:

حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ يَزِيدَ بْنِ الْأَسْوَدِ السُّوَائِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ قَالَ فَإِذَا رَجُلَانِ حِينَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدَانِ فِي نَاحِيَةٍ لَمْ يُصَلِّيَا قَالَ فَدَعَا بِهِمَا فَجِيءَ بِهِمَا تُرْعَدُ فَرَائِصُهُمَا قَالَ مَا مَنَعَكُمَا أَنْ تُصَلِّيَا قَالَا صَلَّيْنَا فِي رِحَالِنَا قَالَ فَلَا تَفْعَلَا إِذَا صَلَّيْتُمَا فِي رِحَالِكُمَا ثُمَّ أَدْرَكْتُمَا الْإِمَامَ فَصَلِّيَا فَإِنَّهَا لَكُمَا نَافِلَةٌ قَالَ فَقَامَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ بِيَدِهِ يَمْسَحُونَ بِهَا وُجُوهَهُمْ قَالَ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ فَمَسَحْتُ بِهَا وَجْهِي فَإِذَا هِيَ أَبْرَدُ مِنْ الثَّلْجِ وَأَطْيَبُ رِيحًا مِنْ الْمِسْكِ

حضرت جابر بن زید بن اسود اپنے والد کا بیان نقل کرتے ہیں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں فجر کی نماز ادا کی جس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز ادا کررہے تھے اس وقت دو صاحبان مسجد کے کونے میں بیٹھے رہے انہوں نے نماز ادا نہیں کی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو بلایا وہ دونوں ڈرے سہمے ہوئے آئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تم لوگوں نے نماز کیوں نہیں پڑھی انہوں نے عرض کیا ہم نے پہلے نماز پڑھ لی تھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسا نہ کیا کرو اگر تم اپنے گھر میں نماز پڑھ لو پھر امام کو نماز پڑھتے ہوئے پاؤ تو تم بھی امام کی اقتداء میں نماز پڑھ لو یہ تمہارے لئے نفل نماز بن جائے گی۔ راوی کہتے ہیں لوگ اٹھے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کو اپنے چہروں پر پھیرنا شروع کردیا راوی کہتے ہیں میں نے بھی آپ کا دست مبارک پکڑا اور اسے اپنے چہرے پر پھیر لیا وہ برف سے زیادہ ٹھنڈا اور مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں