نماز کے دوران سلام کا جواب کیسے دیا جائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَسْجِدَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَدَخَلَ النَّاسُ يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ فَسَأَلْتُ صُهَيْبًا كَيْفَ كَانَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ قَالَ هَكَذَا وَأَشَارَ بِيَدِهِ
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو عمرو بن عوف کی مسجد میں داخل ہوئے کچھ لوگ بھی اس میں آئے اور آپ کو سلام کیا آپ اس وقت نماز پڑھ رہے تھے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت صہیب سے دریافت کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کس طرح جواب دیا انہوں نے جواب دیا اس طرح اور اپنے ہاتھ کے ذریعے اشارہ کیا۔