نماز کے دوران سلام کا جواب کیسے دیا جائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنِي بُكَيْرٌ هُوَ ابْنُ الْأَشَجِّ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَاءِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ مَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ وَهُوَ يُصَلِّي فَرَدَّ إِلَيَّ إِشَارَةً قَالَ لَيْثٌ أَحْسَبُهُ قَالَ بِأُصْبُعِهِ
حضرت صہیب بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے میں ایک مرتبہ گذرا تو آپ کو سلام کیا آپ اس وقت نماز پڑھ رہے تھے آپ نے اشارے سے سلام کاجواب دیا۔ لیث فرماتے ہیں میرا خیال ہے کہ میرے استاد نے حدیث بیان کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ آپ نے اشارے کے ذریعے اپنی انگلی سے جواب دیا تھا۔