سلام پھیرنے کے بعد کیا پڑھا جائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ عَنْ أَبِي الْوَلِيدِ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْلِسُ بَعْدَ الصَّلَاةِ إِلَّا قَدْرَ مَا يَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے کے بعد صرف اتنی دیر بیٹھتے تھے جتنی دیر میں یہ دعا پڑھتے تھے۔ اے اللہ تو سلام ہے اور تجھ سے ہی سلامتی حاصل ہوسکتی ہے تو برکت والا ہے اے جلال اور اکرام والی ذات۔