سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1309

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نُعَيْمٍ الْمُجْمِرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ الَّذِي كَانَ أُرِيَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَلَسَ مَعَنَا فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ وَهُوَ أَبُو النُّعْمَانِ بْنُ بَشِيرٍ أَمَرَنَا اللَّهُ أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ قَالَ فَصَمَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ ثُمَّ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ وَالسَّلَامُ كَمَا قَدْ عَلِمْتُمْ

حضرت محمد بن عبداللہ بن زید انصاری یہ وہی صحابی ہیں جنہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں خواب میں اذان دینے کا طریقہ سکھایا گیا۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ انصاری نے انہیں بتایا کہ نبی اکرم سعد بن عبادہ کی محفل میں ہمارے ساتھ تھے کہ حضرت بشر بن سعد نے آپ سےدریافت کیا کہ اللہ نے ہمیں آپ پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے یا رسول اللہ ہم آپ پر کیسے درود بھیجیں۔ راوی کہتے ہیں نبی اکرم خاموش ہوگئے یہاں تک کہ ہم نے خواہش کہ کاش بشیر نے آپ نے سوال نہ کیا ہوتا پھر آپ نے فرمایا تم یوں پڑھو۔ اے اللہ تو حضرت محمد اور آل محمد پر درود نازل کر جیسے تونے حضرت ابراہیم کی آل پر درود نازل کیا بے شک تو لائق حمد و بزرگی کا مالک ہے اور حضرت محمد اور آل محمد پر برکتیں نازل کر جیسے تونے حضرت ابراہیم کی آل پر برکت نازل کی ہے بے شک تو لائق حمد اور بزرگی کا مالک ہے۔ نبی کریم نے ارشاد فرمایا سلام کا طریقہ تم جانتے ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں