سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1245

باجماعت نماز کی فضیلت

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ قَالَ قُلْتُ لِسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ رَجُلٌ صَلَّى فِي بَيْتِهِ ثُمَّ أَدْرَكَ الْإِمَامَ وَهُوَ يُصَلِّي أَيُصَلِّي مَعَهُ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ بِأَيَّتِهِمَا يَحْتَسِبُ قَالَ بِالَّتِي صَلَّى مَعَ الْإِمَامِ فَإِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي الْجَمِيعِ تَزِيدُ عَلَى صَلَاتِهِ وَحْدَهُ بِضْعًا وَعِشْرِينَ جُزْءًا

داؤد بیان کرتے ہیں میں نے سعید بن مسیب سے دریافت کیا ایک شخص اپنے گھر میں نماز پڑھ لیتا ہے پھر امام کو وہی نماز ادا کرتے ہوئے پاتا ہے؟ تو وہ کیا امام کے ساتھ بھی نماز پڑھے گا سعید نے جواب دیا! ہاں میں نے دریافت کیا ان دونوں میں سے کون سی نماز کو وہ شخص فرض قرار کرے گا؟ انہوں نے جواب دیا اس نماز کو جو اس امام کے ہمراہ پڑھی ہے کیونکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں یہ حدیث سنائی تھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا ہے ایک شخص کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اس کے تنہا نماز پڑھنے سے بیس اور چند مزید گنا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں