نماز (باجماعت) میں شریک نہ ہونا
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَانِي فَيَجْمَعُوا حَطَبًا فَآمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى أَقْوَامٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنْ هَذِهِ الصَّلَاةِ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ لَوْ كَانَ عَرْقًا سَمِينًا أَوْ مُعَرَّقَتَيْنِ لَشَهِدُوهَا وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے میں نے یہ ارادہ کیا کہ چند نوجوانوں کو حکم دوں وہ لکڑیاں اکھٹی کریں اور پھر کسی شخص کو ہدایت کروں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور میں ان لوگوں کی طرف جاؤں جو اس نماز میں شریک نہیں ہوئے ہیں اور ان سمیت ان لوگوں کے گھروں کو آگ لگادوں اگر کوئی پر گوشت ہڈی ہوتی یا دو پیالے شوربہ ملنا ہوتا تو یہ لوگ ضرور آتے اگر ان دونوں نمازوں کے اجر و ثواب کا پتہ چل جاتا تو ان میں ضرور شریک ہوتے خواہ گھٹنوں کے بل چل کر آنا ہوتا۔