امامت کا زیادہ حق دار کون ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ قَوْمِي وَنَحْنُ شَبَبَةٌ فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفِيقًا فَلَمَّا رَأَى شَوْقَنَا إِلَى أَهْلِينَا قَالَ ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ فَكُونُوا فِيهِمْ فَمُرُوهُمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي وَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ
حضرت مالک بن حویرث بیان کرتے ہیں میں اپنی قوم کے چند افراد کے ہمراہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ہم لوگ نوجوان تھے ہم نے بیس دن تک آپ کے یہاں قیام کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہت مہربان تھے جب آپ نے ہمارا اپنے گھر کی طرف اشتیاق ملاحظہ کیا تو ارشاد فرمایا تم لوگ اپنے گھر واپس چلے جاؤ اور وہاں رہنا انہیں اسلامی احکام کا حکم دینا اور تعلیم دینا اور اسی طرح نماز ادا کرنا جیسے تم نے مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے کوئی ایک شخص اذان دے اور سب سے زیادہ عمر کا آدمی تمہاری امامت کرے۔