قبلہ کا بیت المقدس سے خانہ کعبہ کی طرف منتقل ہو جانا
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ بَيْنَمَا النَّاسُ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ فِي قُبَاءٍ جَاءَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ وَأُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْكَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا وَكَانَ وُجُوهُ النَّاسِ إِلَى الشَّامِ فَاسْتَدَارُوا فَوَجَّهُوا إِلَى الْكَعْبَةِ
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں قبا میں چند لوگ فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔ اسی دوران ایک شخص آیا اور بولا نبی اکرم پر قرآن کا نیا حکم جاری ہوا ہے اور آپ کو کعبہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس لئے تم لوگ بھی اس طرف منہ کر کے نماز پڑھو لوگوں کے چہرے اس وقت شام کی طرف تھے وہ اسی حالت میں گھوم گئے اور اپنا منہ کعبہ کی طرف کرلیا۔