نماز کا تارک۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ أَوْ قَالَ جَابِرٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنَ الْعَبْدِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَبَيْنَ الْكُفْرِ إِلَّا تَرْكُ الصَّلَاةِ قَالَ لِي أَبُو مُحَمَّد الْعَبْدُ إِذَا تَرَكَهَا مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ وَعِلَّةٍ وَلَا بُدَّ مِنْ أَنْ يُقَالَ بِهِ كُفْرٌ وَلَمْ يَصِفْ بِالْكُفْرِ
حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم نے ارشاد فرمایا انسان اور شرک کے درمیان (راوی کو شک ہے یا شاید یہ فرمایا) کفر کے درمیان فرق نماز ترک کرنا ہے۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں جب انسان کسی عذر اور علت کے بغیر نماز ترک کردے تو یہ ضروری ہے کہ اسے کفر سے منسوب کیا جائے لیکن اسے کافر قرار نہیں دیا جاسکتا۔